حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، محبان اهلبیت(ع) اسمبلی افغانستان نے صیہونی حکومت پر ایران کے ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد ایک بیانیہ جاری کیا ہے۔ جس کا متن حسبِ ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِندِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ عَزِیزٌ حَکِیمٌ.
چھ ماہ کے ظلم و بربریت اور بوڑھوں، عورتوں اور بچوں سمیت ایک لاکھ دس ہزار سے زیادہ مظلوم اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل اور شام کے شہر دمشق میں جمہوریہ اسلامی ایران کے سفارتی مرکز پر اسرائیل کے حملے کے بعد بالآخر 14 اپریل 2024ء کی رات کو جمہوری اسلامی ایران کی فوج کے ڈرونز اور میزائلوں کی آواز نے غاصب صیہونی حکومت کے قائدین کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا اور ان کی آنکھوں سے نیندیں چھین لیں۔
خداوند متعال کے فرمان "وَأَعِدُّوا لَهُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّةٍ وَمِن رِّبَاطِ الْخَیْلِ تُرْهِبُونَ بِهِ عَدُوَّ اللَّهِ وَعَدُوَّکُمْ" کے مطابق جمہوریہ اسلامی ایران نے چالیس سال سے زیادہ کی سختیوں اور عالمی اقتصادی پابندیوں کے باوجود اپنے دفاع کی ضروری اور کافی تیاری کی اور اس نے خدا کے دشمنوں اور اسلامی نظام کے دشمنوں کا بھرپور مقابلہ کیا۔
محبان اهلبیت (ع) اسمبلی افغانستان غزہ میں گزشتہ چھ ماہ سے جاری جنگ اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑانے والی ظالم حکومت کے خلاف بین الاقوامی قوانین کے مطابق ملتِ اسلامیہ کے جائز دفاع کو جمہوریہ اسلامی ایران کا ناقابل تنسیخ اور مسلمہ حق سمجھتے ہوئے اسرائیل کے مظالم کی مذمت کرتے ہیں اور اس بہادرانہ اقدام کو سراہتے ہیں اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی اس مقدس جہاد سے غافل نہ ہوں اور اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قبلہ اول کی آزادی سمیت مسلم اقوام بالخصوص فلسطین کی مسلم قوم کی مدد اور حمایت کے لیے قدم بڑھائیں۔
أَلَیْسَ الصُّبْحُ بِقَرِیبٍ؟
محبان اهلبیت(ع) اسمبلی افغانستان